کچھ کھو دینے کی عادت توپہلی بھی تھی مجھ میںمیری اس عادت پہ تم بہت ہنستے تھےہر روز کچھ نہ کچھ کھو دیناخلش بھی بن جاتی ہے جاناںکچھ کھو دینے کا احساس جب مجھے رلاتاتو تم میرے آنسو پونچھنا نہ بھولتے تھےلیکن آج میرے یہ آنسوکون اپنی ہتھیلیوں پہ جمع کرےکہ میری لاپرواہ طبیعت نےتمہیں بھی کھو دیا ہے
میری لاپرواہ طبیعت نےتمہیں بھی کھو دیا
Reviewed by
Unknown
on
November 18, 2015
Rating:
5
No comments: