recent posts

banner image

Khawab Ankhon m bhar gae barish

خواب آنکهوں میں بهر گئی بآرش
جانے کس کس کے گهر گئی بارش
سسکیاں دیر تک سنی میں نے
اور چپ چاپ مرگئی بارش
درد کی آخری حدوں میں تهی
آج حد سے گذر گئی بارش
کتنی پرچهائیوں میں لپٹی تهی
دل کو ویران کر گئی بارش
اس نے آنسو کی لاج رکهہ لی تهی
کون کہتا ہے ڈر گئی بارش
ایسے لکهے ہیں ریشمی جذبے
جیسے دل میں اتر گئی بارش
بهیگی آنکهیں یوں مسکراتی ہیں
جیسے سورج کے گهر گئی بارش
سوکهی دهرتی پہ خوشبوئیں لکهہ دیں
خوب یہ کام کر گئی بارش...!!
عاطف سعید

Khawab Ankhon m bhar gae barish Khawab Ankhon m bhar gae barish Reviewed by Unknown on July 26, 2016 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.