کوئی نہیں ہے جو اس کو جا کر یقین دلائے کہ اب بھی اس کے گماں میں اکثرذرا سی آہٹ پہ چونکتے ہیں جو اس کی قامت کے شک میں ڈالے ہم اس کو مڑ مڑ کے دیکھتے ہیں
No comments: