میں وہ ساری جگہیں دیکھنا چاہتی ہوں
جنھیں تمھاری موجودگی نے مرتعش کر دیا
میں ان تمام راستوں سے گزرنا چاہتی ہوں
جن پر تمھارے قدموں نے منزلیں تراشیں
میں ان ہواؤں کو پینا چاہتی ہوں
جنھیں تمھاری خوشبو نے سیراب کیا
میں وہ ساری کتابیں پڑھنا چاہتی ہوں
جن کے حروف تمھارے مطالعے سے روشن ہیں
میں ان ساری چیزوں کو چھونا چاہتی ہوں
جنھیں تمھارے لمس نے جاوداں کردیا
میں تمھیں بالواسطہ یا بلاواسطہ
ایک لمحے کو بھی پا سکوں
تو صدیاں اسے دان کردوں گى
میں وہ ساری جگہیں دیکھنا چاہتی ہوں
Reviewed by Unknown
on
September 16, 2017
Rating:

No comments: