recent posts

banner image

Ana ka takabar by Noreen Muskan Sarwar

انا کے ٹوٹ جانے سے تکبر سر پٹختا ہے
ملنساری ہنستی ہے ۔زعم جی بھر چٹختا ہے

قدر انسانیت کی پھر دوبارہ جاگ جاتی ہے

پھر شکوہ مقدر کا اندھیروں میں بھٹکتا ہے

خدا کی رحمتیں آکر زمیں پر غل مچاتی ہیں

قریب انسان کے پھر نا کوئی شیطاں پھٹکتا ہے

دلوں کی وادیوں میں پھر محبت جاگ جاتی ہے

وہاں کوئی  بھی  نفرت کا نہ پتھر اٹکتا ہے

پھر انصاف ہوتا ہے،ضمیروں کی عدالت میں

کرپشن اور رشوت پہ بڑا تالا لٹکتا ہے

وہاں مسکان سچائی کرو فر سے رہتی ہے

بڑے ہی غم پھر یوں جھوٹ اپنا سر جھٹکتا ہے


Ana ka takabar by Noreen Muskan Sarwar Ana ka takabar by Noreen Muskan Sarwar Reviewed by Unknown on November 25, 2017 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.