recent posts

banner image

Mein purani hon ek kahani by Noreen Muskan Sarwar

میں پرانی ہوں اک کہانی ،مجھے بھلایا،توکیا خطا ہے ۔
میں ایک وعدہ ہوں بس وفا کا،جو توڑ ڈالا تو کیا برا ہے

میں خود  سراپائے عشق بن کر ،الم کی ایسی کتاب ہوں اب

جسے زمانہ پڑھے گا اک دن،حیات میری اک داستاں ہے 

میں تو بس ایک خواب تھا جو،آنکھ کھلتے ہی ٹوٹ جائے

جو تم نے اب ، دیکھنے سے پہلے ہی توڑ ڈالا تو کیا برا ہے

بھنور میں  آکر میری کشتی نے ڈوب جانا تھا،یہ اٹل تھا

سو تم نے پتوار پہلے چھوڑے ہیں ،ڈوبنے سے تو کیا گناہ ہے

اڑا ہے میرا آوارہ پنچھی ،چاہتوں کا تیری طلب میں

تم نے پر کاٹ کر جو اس کو سزا سنا دی تو کیا برا ہے

میرا مسکان دل وہ دنیا ،سدا جو آباد رہنا چاہے

اس کو بسنے سے پہلے  سنگدل، اجاڑ ڈالا تو کیا گناہ ہے

Mein purani hon ek kahani by Noreen Muskan Sarwar Mein purani hon ek kahani by Noreen Muskan Sarwar Reviewed by Unknown on November 22, 2017 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.