درد دل
درد دل کو زباں چاہیے
مجھے تھوڑا سا آسماں چاہیے
فقیر ہوں میں در در کا
رہنے کو اک مکاں چاہیے
چھوڑ دینا مجھے اندھیروں میں
مگر تیرا اک نشاں چاہیے
نہ صرف اک تو چاہیے
مگر ہمیں کوہ گراں چاہیے
بہار کے افسانوں کو
حقیقت کی خزاں چاہیے
شمع کو پروانے کی محفل میں
جاں چاہیے
بتا محبت کودفنا نےہم نشیں
جانا ہمیں کہاں چاہیے ..?
زندگی چار دن کا میلہ ہے
ڈھلنے کو زرا آسمان چاہیے
جہاں کبھی نہ دن ڈھلے گل'
مجھے تیرا ساتھ وہاں چاہیے
Gul bashrah
Gul bashrah
درد دل by Gul Bashrah
Reviewed by Unknown
on
December 25, 2017
Rating:
No comments: