رخصت ہوا تو آنکھ ملا کر نہیں گیا
Unknown
April 17, 2017
رخصت ہوا تو آنکھ ملا کر نہیں گیا وہ کیوں گیا ہے یہ بھی بتا کر نہیں گیا وہ یوں گیا کہ بادِ صبا یاد آگئی احساس تک بھی ہم کو دلا کر نہیں گیا ...
رخصت ہوا تو آنکھ ملا کر نہیں گیا
Reviewed by Unknown
on
April 17, 2017
Rating:
