recent posts

banner image

Khul gaey hain bhar k rasty



کُھل گئے ہیں بہار کے رستے

ایک دِلکش دیار کے رستے


ہم بھی پہنچے کسی حقیقت تک

اِک مُسلسل خُمار کے رستے


منزلِ عِشق کی حدوں پر ہیں

دائمی اِنتظار کے رستے


اُس کے ہونے سے یہ سفر بھی ہے

سارے رستے ہیں یار کے رستے


جانے کِس شہر کو مُنؔیر گئے

اپنی بستی کے پار کے رستے


مُنؔیر نیازی

Khul gaey hain bhar k rasty Khul gaey hain bhar k rasty Reviewed by Unknown on July 26, 2016 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.