recent posts

banner image

habas barh jae is qadar by Aina Aine

حبس بڑھ جائے اس قدر 
سکون ملے نہ کسی نگر
لگے  جیسے قیامت کا منظر 
 لوگ بھٹکیں ادھر اُدھر 
پھر اچانک افق پہ کالے بادل چھا جائیں 
طوفان سی برکھا برسا جائیں 
خوشی سی دوڑ جائے ہر طرف 
ہر چیز اس میں نہا جائے 
پر اک کمرے میں کہیں 
موجود ھو اک ہستی 
جسے فرق پڑے نہ برکھا سے 
نہ گرمی سردی نہ ھوا سے 
اس کا سیلن زدہ کمرہ 
کرے اس کے دل کا حال بیاں 
کمرے میں موجود اک کھڑکی 
باندھی ھو جہاں اس نے ٹکٹکی 
اور سوچ اک جگہ پہ ھو اٹکی 
یہ بارش جب بھی آتی ھے 
کئی سوغاتیں ساتھ میں لاتی ھے 
وہ لوگ جو بیچ سفر چھوڑ گئے 
ہر رشتے سے منہ موڑ گئے 
زندگی کیا کیا غم سہتی ھے 
تب یہ بارش چپکے سے کہتی ھے
تمہیں لگا تم بھول جاؤ گے 
یہ دل کسی اور طرف لگاؤ گے 
پر ھے یہ ممکن کہاں 
دیکھو کتنے باقی ہیں نشاں
اور تمہاری مرجھائی ھوئی صورت 
کرے بیاں تیرے دل کی حالت
یہ حبس تو تمہارے اندر ھے 
اور برکھا تمہارا ہی اک منظر ھے 

عیناعینی ۔۔ 


habas barh jae is qadar by Aina Aine habas barh jae is qadar by Aina Aine Reviewed by Unknown on July 19, 2017 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.